حکمران اتحاد میں قومی اسمبلی 9 اگست کی رات تحلیل کرنے پر اتفاق


اسلام آباد (صباح نیوز) حکمران اتحاد میں قومی اسمبلی 9  اگست بدھ کی رات تحلیل کرنے پر اتفاق ہو گیا ، قبل از وقت اسمبلی کی تحلیل پر آئین کے مطابق 90 روز میں انتخابات کرانے ہوں گے جبکہ اسمبلی کی مدت مکمل ہونے پر60روز میں انتخابات کرانا ہوں گے ، قبل ازوقت اسمبلی کی تحلیل پر حکمران اتحاد سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کو عام انتخابات کی تیاری کے لیے زیادہ وقت مل جائے گا ، دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حکمران اتحاد میں نگران وزیر اعظم کے لیے شارٹ لسٹ پر نظرثانی کا امکان ہے   اورسابق وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی کا نام بھی زیرغور ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسمبلی کی تحلیل کے بارے میں مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کے درمیان مشاورت کا عمل مکمل ہو گیا ۔ حالیہ دنوں میں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی ، جے یو آئی ف ، بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، نیشنل پارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں کے درمیان قومی اسمبلی کی تحلیل ، عام انتخابات اور نگران وزیر اعظم کے بارے میں تجاویز کا تبادلہ کیا گیا ہے ۔ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف بھی شریک مشاورت رہے اور بعض معاملات پر اختلاف سامنے آنے پر انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان سے رابطے کئے اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کی ۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حکمران اتحاد میں نگران وزیر اعظم کے لیے پانچ ناموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا تا ہم  اس پر نظرثانی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا نام زیرغور ہے ۔ دونوں بڑی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری ہے اور ملاقات پر اتفاق کرتے ہوئے اہم سیاسی معاملات پر اعلیٰ قیادت کو حتمی تجاویز بھجوائی جائیں گی ۔