پاکستان 1960ء کی دہائی میں چین اور ویت نام سے آگے تھا،امیر العظیم


لاہور(صباح نیوز)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آنے والوں نے عوام سے روٹی، روزگار چھینا۔ ”قرض اتارو ملک سنوارو” کے اقتدار والوں نے جب اقتدار چھوڑا تو قوم کو معلوم ہوا کہ ملکی قرضہ تین گنا بڑھ گیا ہے، گورنر ہائوسز، ایوان صدر، وزیراعظم ہائوس کو یونیورسٹیوں میں تبدیل اور تبدیلی کے دعویداروں کے دور میں بھی کچھ نہ بدلا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی حلقہ پی پی 162 کے زیراہتمام ”بنو قابل آئی ٹی پروگرام” کے تحت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری، امیر ضلع لاہور ضیا الدین انصاری، امیدوار صوبائی اسمبلی پی پی 162وقاص احمد بٹ، انجینئر احمد حماد رشید، انس واحدی، انجینئر احمد سلمان، سلمان ایوب، ڈاکٹر سمحیہ راحیل قاضی، حمیرا طارق، ثمینہ سعید، عظمیٰ عمران سمیت آئی ٹی کورسز میں شرکت کرنے والی ایک ہزار خواتین بھی موجود تھیں۔

امیر العظیم نے کہا کہ پاکستان 1960ء کی دہائی میں چین اور ویت نام سے آگے تھا یہاں ٹریکٹر، گاڑیاں اور دیگر صنعتی پیداوار میں پاکستان خودکفیل تھا، لیکن 70 کی دہائی کے بعد یہاں سانپ اور سیڑھی کے جاری اس کھیل میں عام آدمی کے لیے سیاست، پارلیمنٹ کے دروازے بند جب کہ سانپوں کے لیے دروازے کھول دیے گئے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی 64فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ جماعت اسلامی آئی ٹی سیکٹر میں بچوں، بچیوں کو آئی ٹی کے میدان میں ٹریننگ دے کر ایسے روزگار کے سینٹرز بنائے گی کہ قوم کے بچے بچیاں گھر بیٹھ کر باعزت روزگار کما سکیں اس کے لیے ہم پوری دنیا سے یوتھ کو کام ڈھونڈ کر دیں گے۔

امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ و سابقہ حکمرانوں کی ملک دشمن پالیسیوں کی وجہ سے حال ہی میں 10لاکھ پاکستانی ملک چھوڑنے پر اس لیے مجبور ہوئے کہ یہاں امانت دار اور دیانت دار حکمران نہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر ملک کو کرپشن فری بنائے گی، سودی نظام اور مراعات یافتہ طبقے کی عیاشیوںکا خاتمہ کرے گی۔تقریب سے امیر ضلع لاہور ضیا الدین انصاری، ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ثمینہ سعید، وقاص احمد بٹ، انجینئر احمد حماد رشید و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔