واقعہ کربلا یہ بآور کراتا ہے کہ حقیقی مومن اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے قیام کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتا۔ثمینہ احسان

راولپنڈی (صباح نیوز)جگر گوشہ بتول نے اپنے پورے خاندان کو باطل نظام کی سرکوبی کیلئے کٹوا کر پیغام دیا کہ مسلمان کی زندگی میں حاکمیت اعلی کی کیا اہمیت ہے۔ایک مومن باطل نظام کی بالا دستی کبھی قبول نہیں کر سکتا۔حضرت حسین علیہ السلام نے 72 قیمتی نفوس کی قربانی دے کر بتا دیا کہ حکومت اور طرز حکومت کی اصلاح ایک مومن کے لئے سب سے اہم چیز ہے کیونکہ اسی پر معاشرے کی فلاح و صلاح کا مدار ہے۔

ان خیالات کا اظہار ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی حلقہ خواتین جماعت اسلامی   ثمینہ احسان نے محرم کے حوالے سے خصوصی بیان میں کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر سال محرم ہمیں واقعہ کربلا کی یاد تازہ کرا کر اپنے گریبان میں جھانکنے کا موقع دیتا ہے کہ ہم باطل نظام کو ہٹانے اور نظام حق کی سربلندی کے لئے کیا کر رہے ہیں۔ناظمہ ضلع راولپنڈی آنسہ اشفاق نے کہا کہ حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ  نے طرز حکمرانی کی تبدیلی سے بھانپ لیا تھا کہ حکومت الہیہ کی بنیاد پر ضرب لگائی جا رہی ہے اور بندوں پر خدا کی حکمرانی کی بجائے بندوں کی حکمرانی کی پرانی تہذیب کو بحال کیا جا رہا ہے جس کا نتیجہ ظلم و جبر ہی ہو گا۔

امت کے لئے آنے والے اس خطرے کوآپ کی  نگاہ بصیرت نے دیکھ لیا تھا چنانچہ اسلام کے اجتماعی نظام کے دفاع کے لئے آپ نے لازوال قربانیوں کی تاریخ رقم کر کے بتا دیا کہ مومن کا فرض صرف انفرادی اصلاح ہی نہیں ہے بلکہ معاشرے کے اجتماعی نظام کی اصلاح اور احکام خدا کے مطابق عدل و انصاف کی بالادستی اس کا اصل فرض ہے۔انہوں نے  اپنے بیان میں مزید کہا  کہ واقعہ کربلا حاکم و عوام دونوں کے لئے رہنمائی فراہم کرتا ہے ۔حکمران خود کو یزیدی طرز حکومت سے بچائیں اور عوام حق و انصاف اور دین کی سربلندی کیلئے سر بکف رہیں۔