بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی میں منشیات فروشی اور ویڈیو اسکینڈل پر طلبہ برہم، جمعیت نے ملک گیراحتجاج کی کال دے دی

لاہور(صباح نیوز)گومل یونیورسٹی اور اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے بعد اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں منشیات فروشی اور نازیبا ویڈیوز کے ذریعے طالبات کی بلیک میلنگ کے پے در پے واقعات پر طلبا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، اسلامی جمعیت طلبا پاکستان کے ناظمِ اعلی شکیل احمد نے متاثرہ طالبات اور خواتین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے (جمعرات کو)ملک گیر احتجاج کی کال دے دی ہے۔

 ملک بھر کے تمام کالجز اور یونیورسٹیز میں طلبا احتجاجی ریلیاں نکالیں گے اور انتظامیہ کو یادادشتیں پیش کریں گے، جبکہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد ملک کے تمام بڑئے شہروں میں اہم مقامات پر احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے اور شہریوں کی آواز کو حکومتی انتظامیہ تک پہنچایا جائے گا۔ جمعیت کے ناظمِ اعلی شکیل احمد نے سابق وفاقی وزیر اور ایک سیاسی رہنما کے بیٹے کے واقعات میں ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کا تقدس ہر صورت میں یقینی بنائیں گے، یہاں امرا کی عیاشی کے اڈے نہیں بننے دیں گے۔

انہوں نے حالیہ واقعات میں ملوث ملزمان کی بلا تفریق گرفتاری اور انہیں کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا۔  انہوں نے متنبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی اور مجرمان کو قانون کی آڑ میں راہِ فرار دینے کی کوشش کی گئی تو احتجاج کا دائرہ وسیع بھی کیا جاسکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان طلبا کی اعلی تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی تربیت پر توجہ نہ دی گئی تو بہاولپور یونیورسٹی جیسے واقعات کو نہیں روکا جاسکتا،شکیل احمد نے کہا ہے کہ یونیورسٹیز اور کالجز کے اعلی انتظامی افسران کا منشیات فروشی کرنا اور منشیات فروشوں کی سرپرستی کرنا تشویش کا باعث ہے،

ایسی صورت میں والدین کا تعلیمی نظام اور تدریس کے مقدس پیشے سے اعتماد اٹھا جائے گا۔ انہوں نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور دیگر تعلیمی اداروں میں غیر اخلاقی واقعات کی بنیادی وجہ سوشل میڈیا کے مادر پدر آزادی اور مخلوط نظام تعلیم کو قرار دیا۔۔