پاکستان اور افغانستان مل کر بدامنی کا مقابلہ کریں، باہمی گفت و شنید سے مسائل کا حل نکالا جائے۔ سراج الحق

پشاور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مل کر بدامنی کا مقابلہ کریں، باہمی گفت و شنید سے مسائل کا حل نکالا جائے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے، عام افراد اور سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادتیں ہو رہی ہیں، پاکستان میں امن نہیں ہو گا تو افغانستان بھی متاثرہو گا، خطے میں خوشحالی اور ترقی دونوں ممالک میں امن سے مشروط، دشمن انھیں لڑانا چاہتے ہیں۔

پشاور سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ الیکشن شفاف اور مقررہ آئینی مدت پر نہ ہوئے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔بے لاگ انصاف اورکڑا احتساب ہوتوقوم پر سالہاسال سے مسلط ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار جیلوں میں ہوں گے۔ملک کی تاریخ گواہ ہے کہ عدالتیں ،ادارے طاقتور کا احتساب نہیں کرسکے ،اب عوام صرف ووٹ کی طاقت سے ہی ایسا ممکن بنا سکتے ہیں، اسلامی نظام  کے لیے ووٹ دیں ، یہی نظام عدل کی ضمانت ہے ۔پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی آزمائی جاچکیں ، انہیں مزید موقع ملا تو مزید تباہی آئے گی، آپشن صرف جماعت اسلامی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ بجلی کاٹیرف بڑھانے کے بعد آئی ایم ایف کے حکم پر گیس کی قیمتوں میں بھی 40فیصد اضافہ کی تیاریاں ہورہی ہیں، عوام کا خون نچوڑنا بند کیا جائے، مہنگائی کی وجہ سے لوگ فاقوں پر مجبور ہیں، حکمران غریبوں کو لوٹنے کی بجائے اپنی مراعات اور غیرترقیاتی اخراجات ختم کریں۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، اصل مسئلہ دولت کا چند ہاتھوں میں ارتکاز اور حکمرانوں کی نااہلی اور نالائقی ہے۔ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی حکومت جن وعدوں پر قائم ہوئی ایک بھی پورا نہیں کیا، مہنگائی کے خلاف ریلیاں نکالنے والوں نے اقتدار ملتے ہی چپ سادھ لی۔ چینی ، آٹامافیا اربوں کما رہاہے، غریب کو دووقت کا کھانا دستیاب نہیں۔ بیڈگورننس ، کرپشن اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے معیشت تباہ ہوئی۔سالہا سال سے قومی وسائل کو لوٹا جارہا ہے،دوفیصد حکمران اشرافیہ وسائل پر قابض ہے، چند خاندان قوم کی تقدیر کا فیصلہ بند کمروں، واشنگٹن ، دبئی اور لندن میں کرتے ہیں، قوم استحصالی نظام کے خلاف کھڑی ہو، اپنی تقدیر خود بنانا ہوگی۔

ظلم پر خاموشی ظالم کاساتھ دینے کے مترادف ہے، پرامن جمہوری جدوجہد سے حقیقی تبدیلی آئے گی، نوجوان جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے  جدوجہد کریں۔ امیر جماعت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دس سالہ دور میں خیبر پختوانخواہ میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ، اب بھی صوبہ میں ریکارڈ کرپشن جاری ہے۔سندھ پر پیپلز پارٹی لگا تار 15 برسوں سے مسلط ہے لیکن گوٹھوں اور شہروں میں غربت ناچ رہی ہے، ن لیگ گزشتہ چار دہائیوں سے حکومت میں ہے، پنجاب میں بہتری آئی نہ ملک ایشن ٹائیگر بنا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں بڑی جماعتیں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے کلبز ہیں، انہیں عام آدمی کے مسائل سے کوئی غرض نہیں، ان کے جھوٹ ایکسپوز ہوگئے ،انہوں نے آف شورزکمپنیاں بنا کر بیرون ملک جائدادیں اور محلات خریدے، اپنے شہزادوں اور شہزادیوں کا مستقبل محفوظ اور قوم کے بچوں کا تباہ کیا، حکمرانوں کے نام قرضہ معاف کرانے والوں کی لسٹوں اور نیب کی فائلوں میں ہیں، پانامہ لیکس اور پنڈورا پیپرز میں ان کی ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کی داستانیں ہیں، ترقی اور خوشحالی کے لیے کرپٹ حکمرانوں اور سٹیٹس کو پارٹیوں کو خیر باد کہنا ہوگا۔ آئندہ نسلوں کو غلامی سے بچانے کے لیے ایماندار اور اہل لوگوںکا اقتدار میں آنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کرکرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھے گی۔