مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ پر معاملات طے

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم معاملات طے پا گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لیگی قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی دبئی میں ہونے والی ملاقات میں انتخابات کے فوری انعقاد پر بات کی گئی، دونوں بڑی جماعتوں کے سربراہوں کی ملاقات چارٹر آف ڈیموکریسی کا تسلسل تھی، ملاقات میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم معاملات طے پا گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق سندھ بلوچستان میں نگران سیٹ اپ کا فارمولا بھی طے کر لیا گیا ہے، وفاق میں نگران سیٹ اپ میں ن لیگ کے تجویز کردہ افراد کی تعداد زیادہ ہو گی جبکہ پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی نمائندگی تناسب کے حساب سے ہوگی، نگران سیٹ اپ میں معاشی، سیاسی افراد اور ریٹائرڈججز رکھنے پر بھی غور کیا گیا۔ جبکہ نگران سیٹ اپ میں مضبوط ٹیکنوکریٹس نہ لانے پر بھی اتفاق ہوا۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان نگران سیٹ اپ کے ناموں کو وقت سے قبل میڈیا اور جماعتی میٹنگ میں نہ لانے پر اتفاق ہوا ہے، نگران وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کے ساتھ بروقت الیکشن کے لیے فوکس ہو کر انتخابات مقررہ وقت پر کروائے گی۔نگران سیٹ اپ کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نون کی قیادت نے اہم ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے،دوسری جانب اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر ن لیگ میں 12 اگست کی رات قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر مشاورت جاری ہے۔ وزیراعظم اتحادی قائدین سے نگران سیٹ اپ پر باضابطہ مشاورت کریں گے۔

تحلیل سے قبل اسمبلی کا الوداعی سیشن بھی بلایا جائے گا۔ وزیراعظم رواں ماہ کے آخر میں مشاورتی عمل مکمل کر لیں گے۔واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ روز قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ اپریل2022میں عوام نے ہمیں حکومت چلانے کی ذمہ داری سونپی تھی، یہ واحد مخلوط حکومت ہے جو مختصر ترین مدت کیلئے قائم ہوئی ،اور اب ہم اگست 2023 میں یہ ذمہ داری نگراں حکومت کے سپرد کردیں گے