سویڈن میں عدالت کی اجازت سے قرآن پاک کی توہین جنگی فعل ہے،سینیٹر مشتاق احمد

اسلام آباد (صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے سینئر رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بیحرمتی کا وقعہ حج اور عیدالاضحی کے موقع پر پیش آیا ہے، ایسے موقع پرمسجدکے سامنے عدالت کی اجازت سے قرآن پاک کی توہین ایک جنگی فعل ہے اورعالم اسلام کے اوپر حملہ ہے، ہماری مقدس کتاب کے اوپر حملہ ہے ، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، میں سمجھتاہوں کہ یہ لوگ دہشت گرد ہیں جو اس کا ارتکاب کرتے ہیں، یہ انسان کہلانے کے مستحق نہیں بلکہ یہ درندے ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا کو تیسری جنگ عظیم کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، اس کے تدارک کے لئے ہمیں سوچنا ہوگاکہ یہ ہوکیوں رہا ہے۔

ان خیالات کااظہارسینیٹر مشتاق احمد خان نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا تھا یہ مغرب کے اسلاموفوبیا کے جرم کا ایک حصہ ہے، اسلاموفوبیا کے چار اجزاء ہیں ایک حرمت قرآن، دوسراحرمت رسولۖ، تیسراختم نبوت اورچوتھا شعائراسلام ، شعائرا سلام میں برقعہ اور مسجد ، مساجدکے اوپر حملہ ہوتاہے ، اسی دوران امریکہ میں ایک امریکن مسلم خاتون کے اوپر عید کی نماز کے بعد جملے کسے گئے ہیں، ان کے اوپر حملہ ہوا ہے، اسلاموفوبیا کے چاراجزاء ان کے نشانے پر ہیں، قرآن پاک ان کے نشانے پر ہے، ناموس رسالت ۖ ان کے نشانے پر ہے، ختم نبوت ان کے نشانے پر ہے، اس کے علاوہ شعاراسلام برقع، مسجد ، داڑھی اورپگڑی بھی ان کے نشانہ پر ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ اس کا یہ علاج نہیں ہے کہ اوآئی سی ایک بے مقصد قرارداد پاس کرے، بدقسمتی سے اوآئی سی ایک مردہ گھوڑا بن چکا ہے، اوآئی سی کو زندگی کاثبوت دینا ہو گا اورٹوتھ لیس ریزولوشن کی بجائے عملی اقدام کرنا ہوں گے ، وہ عملی اقدام کیا ہیں، 60مسلم ممالک ہیں، ان کی مشترکہ فوج80لاکھ ہے ، بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کریں ، یورپی یونین میں ان کے خلاف جاسکتے ہیںاور اقوام متحدہ میں ان کے خلاف جاسکتے ہیں۔