جنیوا سیمینار میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش، فوری رہائی کا مطالبہ


جنیوا—اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں مقررین نے کشمیری قیادت کی مسلسل اور غیر قانونی نظربندی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر کے اندر اور باہر مختلف جیلوں میں نظربند ہزاروں کشمیریوں کی حالت زار ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔

کشمیری نظربندوں کی حالت زار کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ 5اگست 2019سے پہلے اوراس کے بعد گرفتار کئے گئے ہزاروں کشمیری تہاڑ جیسی بھارت کی بدنام زمانہ جیلوں میں نظر بند ہیں جو ان کے لیے موت کا جال بن چکی ہیں۔

مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اپنی فورسز اور این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی ایجنسیوں کو کشمیریوں کو گرفتار کرنے کا کھلالائسنس دے رکھا ہے جنہوں نے محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی اور دیگرسیاسی رہنمائوں کو ان کے گھروں سے اٹھا کر وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کردیا ہے۔

مقررین نے کہاانہیں درحقیقت این آئی اے اور ای ڈی نے اغوا کیا ہے اور غیر سنجیدہ اور من گھڑت الزامات کے تحت بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ محمد یاسین ملک کو سنائی گئی سزا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مودی حکومت کس طرح عدلیہ کوکشمیریوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے یاسین ملک کو سزائے موت دلانے کی کوشش پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ این آئی اے کی بدنیتی سے یاسین ملک کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے جو ہمیشہ ایک پرامن حل کی وکالت کرتے رہے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف مودی کے دوہرے حملے کا مقصد مسلم مخالف جذبات کو بھڑکانا، لوگوں کو تقسیم کرنا اور آئندہ انتخابات میںووٹ حاصل کرنا ہے۔

مقررین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کرنے والے کشمیری رہنماؤں کو سزادلانے کے لئے اپنی عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے باز رہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سیاسی قیدیوں سے متعلق جنیوا کنونشن کا دستخط کنندہ ہونے کے ناطے قیدیوں کے حقوق کا احترام کرنے کا پابند ہے۔

مقررین نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھارت پردباؤ ڈالیں کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند تمام قیدیوں کو رہا کرے۔

سیمینار میں کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنزکے چیئرمین الطاف حسین وانی، فہیم کیانی،مرزا آصف جرال اور حسن البنا سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنوں، ارکان پارلیمنٹ، عوامی نمائندوں، ماہرین قانون اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے شرکت کی۔۔۔