سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ختم ‘ کچرا اُٹھانے کا نظام اور دیگر ادارے بلدیہ کے تحت کیے. جائیں حافظ نعیم الرحمن

کراچی (صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے یقین دہانی کے باجود عید الا ضحیٰ کے موقع پر کراچی میں تمام ٹاؤنز میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے لیے وسائل اورگاڑیاں فراہم نہیں کی گئیں ، جماعت اسلامی کے 9ٹائونز چیئرمینوں، وائس چیئر مینوں اور یوسی چیئر مینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت صفائی و ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اپنے فرائض انجام دیے ، سندھ حکومت نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ کر کے صوبے کے ماتحت کردیا اس کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کے باعث عید کے دنوں میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، عملہ اور گاڑیاں نہ ہونے کی وجہ سے مین سڑکوں اور شہر کے مختلف مقامات پر پر آلائشیں پڑی رہیں،شہر میںتعفن پھیلتا رہا۔ سندھ حکومت کی جانب سے جراثیم کش اسپرے کا بھی کوئی انتظام نہیں کیاگیا، ہمارا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈکو ختم کر کے کچرا اٹھانے کے پورے نظام کو کراچی کے تمام اداروں کو بلدیہ عظمی کراچی کے ما تحت کیا جائے ۔گزشتہ سال کی نسبت امسال الخدمت کی کھالوں کی تعداد میں ریکارڈاضافہ ہوا ،جماعت اسلامی اور الخدمت کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے باوجود ہماری مقبولیت میں اضافہ ہواہے،ہم کھالوں کی مد میں جمع ہونے والی رقم سے مستحقین کی بلا امتیاز خدمت کرتے ہیںاوراہل خیر حضرات کے تعاون سے الخدمت اسپتال، واٹر فلٹریشن پلانٹ، کفالت یتامیٰ سمیت مختلف پروجیکٹ کی صورت میں بھی بھرپور خدمات انجام دی جاتی ہیں ۔ جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت شہر بھر میں 200 سے زائد مقامات پر اجتماعی قربانی کی گئیں اور جماعت اسلامی کے 15000 سے زائد کارکنان نے بلا معاوضہ اپنے فرائض انجام دیئے ۔ ہم کراچی کے شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے جماعت اسلامی اور الخدمت پر اعتماد کرکے پہلے سے زیادہ تعداد میں کھالیں عطیہ کیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر جماعت اسلامی گلشن اقبال نزد بیت المکرم مسجد میں عید قرباں کے موقع پر شہر یوں کو درپیش مسائل، منتخب  بلدیاتی نمائندوں کی ذمہ داریوں میں رکاوٹیں کھڑی کرنے، شہر کی موجودہ ابتر صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، ٹاؤن چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد،وائس چیئرمین محمد ابراہیم صدیقی ،یوسی چیئرمین اوروائس چیئرمین سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے ۔دریں اثناء حافظ نعیم الرحمن نے عید الاضحی کے پہلے دن نارتھ ناظم آباد بلاک Aعلیمیہ اسکول گرائونڈ ، مسجد قباء گرائونڈ گلبرگ ‘مسجد رضوان فیڈرل بی ایریا اور لیاری میں الخدمت اجتماعی قربانی کے مراکز کا دورہ کیا ۔ اجتماعی قربانی کے مراکز اور مہم چرم قربانی میں مصروف کارکنوں اور ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں اور صورتحال کا جائزہ لیا ، اس موقع پر نائب امیر مسلم پرویز ،امیر ضلع وسطی سید وجیہ حسن ، امیر ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید ، نائب امیر ضلع گلبرگ سید احمد ودیگر ذمہ داران بھی موجود تھے ۔عید الاضحیٰ کے دوسرے روز ضلع غربی و کیماڑی کے الخدمت مہم چرم ِ قربانی کے مرکز ی کیمپ کا دورہ کیا ۔ بڑی تعداد میں کھالیں جمع کرنے پر کارکنوں کو مبارکباد دی گئی ، ضلعی امراء مدثر انصاری اور فضل احد نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا استقبال کیا اور رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوا ہے  اور عوام نے الخدمت پر ہمیشہ کی طرح بھر پوراعتماد کیا ہے ،علاوہ ازیں شہر بھر میں الخدمت کو اس سال گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ کھالیں ملیں ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ مرتضیٰ وہاب سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے قبضہ کے ذریعے سلیکٹڈ مئیر تو بن گئے لیکن اب انہیں کراچی کے اداروں کو بلدیہ عظمیٰ کے ما تحت کرنے کے لیے بھی آواز اٹھانا ہوگی ،کراچی کو مالیاتی و انتظامی حوالے سے بااختیار بناناہوگا،شہر میں اس وقت کچرا اُٹھانے کا کام نہیں ہورہا  اس کام کے لیے مختص رقم کرپشن اور نا اہلی کی نذر ہو رہی ہے ، پیپلز پارٹی اگر اچھا کام کرے گی تو ہم تعریف ضرور کریں گے اور اگر کام نہیں کرے گی تو اسے اور اس کی کرپشن کو بے نقاب کریں گے۔ جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز ہیں لیکن ہمارے نمائندوں کو چارج نہیں دیا گیا اور نہ ہی وسائل دیے گئے۔ یوسیز کے دفاتر موجود نہیں ہے اور نہ ہی ٹاؤنز میں گاڑیاں موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ 15سال سے سندھ حکومت اور وزارت بلدیات پیپلز پارٹی کے پاس ہے اس نے یوسیز اور ٹاؤن کے دفاتر کو کیوں بہتر نہیں بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں اس وقت بدترین حالات ہیں پانی بجلی اور گیس سے محروم شہری سخت پریشان حال ہیں۔ جماعت اسلامی’ کراچی کے عوام کے ساتھ ہے اور9 ٹاؤن اور 87یوسیز جماعت اسلامی کے پاس ہیں ان میں بھرپور خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ عید الاضحی کے موقع پر عملاً بلدیاتی نظام فعال نظر نہیں آیا،سلیکٹڈ مئیر اس سے پہلے ایڈمنسٹریٹر بھی رہ چکے ہیں اور سندھ میں ان کی پارٹی کی حکومت ہے۔ مرتضیٰ وہاب میڈیا پہ آکر بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں وہ بتائیں کہ اب تک ٹاؤنز اور یوسیز کے چیئر مینوں کو چارج کیوں نہیں دیا گیا۔ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کا ادارہ قائم کرکے عوام سے ٹیکسوں کے ذریعے اور براہ راست پیسے تو وصول ہورہے ہیں لیکن کچرا نہیں اٹھایاگیا۔ انہوں نے کہاکہ شہر میں قبضہ سسٹم سندھ حکومت کی سرپرستی میں چل رہا ہے۔ ا سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ دنوں اوورسیز پاکستانی کینیڈین شہری کو کراچی میں شہید کردیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ بتائیں کہ گزشتہ 15 سال سے  پولیس کا نظام کیوں درست نہیں ہوسکا۔ سندھ حکومت بتائے کہ شہر میں منشیات کے اڈے کیسے قائم ہیں، پولیس کی سرپرستی کے بغیر تو منشیات کے اڈے چل ہی نہیں سکتے۔ شہر میں امن و امان کی صورتحال قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اگر رینجرز کے پاس اختیارات نہیں ہیں تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ رینجرز کو اختیارات دیے جائیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ  قربانی کا مقصد اللہ کے حکم کی پابندی کرنا ہے۔ اگر ہم اللہ کے احکامات کے پابند ہوجائیں ملک میں اللہ کا نظام نافذ ہوجائے تو ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے۔ بد قسمتی سے 75 سال سے ملک حقیقی معنوں میں آزاد نہیں ہوسکا ہے۔ ملک میں طبقہ اشرافیہ کا راج قائم ہے جو چہرے اور پارٹیاں بدل بدل کر عوام کا استحصال کررہا ہے۔