میئر کراچی مرتضی وہاب نے عہدے کا حلف اٹھالیا

کراچی (صباح نیوز)پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے منتخب میئر مرتضی وہاب ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھالیا۔کراچی کے گلشن جناح ((پولو گراونڈ) میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب اور ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی جس میں چیئرمین پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی شریک ہوئے۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہماری جماعت نے اس شہر کی خدمت کی اور آئندہ بھی کریں گے۔

تقریب میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزرا سمیت عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔15 جون کو آرٹس کونسل آف پاکستان ووٹنگ کے دوران میئر کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کے امید وار مرتضی وہاب 173 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے تھے جب کہ جماعت اسلامی کے امیدوار نعیم الرحمن 160 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

پاکستان کے سب سے بڑے میٹرو پولیٹن شہر کی مقامی حکومت کے امور سنبھالنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا تھا۔ان کے علاوہ پیپلز پارٹی کے سلمان مراد 173 ووٹ لے کر اور جماعت اسلامی کے سیف الدین کو شکست دے کر ڈپٹی میئر منتخب ہو گئے تھے، سیف الدین نے 160 ووٹ حاصل کیے تھے۔سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی کے 155 اور جماعت اسلامی کے ارکان کی تعداد 130 ہے جبکہ پی ٹی آئی 62، مسلم لیگ(ن) 14، جے یو آئی 4 اور تحریک لبیک کی ایک نشست ہے۔

میئر کے انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ایف) جبکہ جماعت اسلامی کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔اس طرح پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادی ارکان کی تعداد 173 تھی جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے مشترکہ اراکین 192 تھے۔میئر کے انتخاب کے قبل اس وقت ڈرامائی صورتحال دیکھنے میں آئی تھی جب پی ٹی آئی کے 30 منحرف یو سی چیئرمینز کے گروپ نے اسد امان کو اپنا پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا تھا۔

پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی ہدایات اور چیئرمین کے بجائے پارلیمانی لیڈر کے فیصلے کو ترجیح دیں گے اور پارلیمانی لیڈر جسے کہے گا اسے ووٹ دیں گے، منع کرنے کی صورت میں ووٹ کاسٹ نہیں کیا جائے گا۔خیال رہے کہ حافظ نعیم الرحمن ناظم آباد سے الیکشن جیت کر سٹی کونسل پہنچے ہیں جبکہ مرتضی وہاب منتخب رکن نہیں ہیں، جنہیں میئر منتخب کرانے کے لیے پیپلز پارٹی نے بلدیاتی قانون میں ترمیم بھی کی تھی۔مذکورہ ترمیم کے خلاف حافظ نعیم الرحمن نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت میئر کراچی کے الیکشن پر حکم امتناع جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔۔