حساس تنصیبات پر حملوں میں ملوث  افراد کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہوگا۔کابینہ کوبریفنگ


اسلام آباد (صباح نیوز) حساس تنصیبات پر حملوں میں ملوث  افراد کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہوگا ۔آرمی ایکٹ کے تحت چلنے والے مقدمات کے فیصلوں کے خلاف اپیل کیلئے اعلی عدالتوں سے رجوع کا حق موجود ہے اس امر کا اظہار وفاقی کابینہ کے اجلاس  میں بریفنگ کے دوران کیا گیا ہے ۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت  اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں 9 مئی کے افسوسناک واقعات سے ملک بھر میں ریاستی و نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ 9 مئی کو پورے ملک میں شرپسندی میں ملوث افراد میں سے 95 فیصد افراد کی شناخت کر لی گئی یے جبکہ تقریبا 60 فیصد ملوث افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے شرپسندوں نے عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو زخمی کیا، سرکاری اور نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا. پولیس اور فوج کی گاڑیاں، ایمبیولینسز اور پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں جلائی گئیں. اسکے علاوہ حساس تنصیبات پر حملہ، پولیس تھانوں، جناح ہاؤس اور ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارتوں کو نظرِ آتش کرکے مکمل طور پر تباہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے جاری پراپیگینڈہ مہم کے بر عکس  سول  و نجی عمارتوں و املاک پر حملہ آور ہونے والوں کے خلاف پاکستان پینل کوڈ اور انسدادِ دھشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں. جبکہ صرف ایسے افراد کو آرمی ایکٹ کے تحت کٹہرے میں لایا جائے گا جن کے بارے مکمل ثبوت موجود ہیں  کہ وہ حساس تنصیبات پر حملے میں ملوث ہیں۔آرمی ایکٹ کے تحت چلنے والے مقدمات کے فیصلوں کے خلاف اپیل کیلئے اعلی عدالتوں سے رجوع کا حق موجود ہے.

اجلاس کو نادرا کی طرف سے فیشل ریکگنیشن کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو 9 مئی کے واقعات کی جگہوں کی فہرست کے ساتھ ساتھ ویڈیو اور تصاویر بھی دکھائی گئیں. کابینہ نے 16 مئی کو ہونے والے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر سختی سے عمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا. وفاقی کابینہ نے قومی اسمبلی سے 9 مئی کے سیاہ دن کے واقعات کی متفقہ طور پر منظور شدہ مزمتی قرارداد کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی ہدایات کی۔کابینہ نے مختلف دوست ممالک میں پی ٹی آئی کے پراپیگینڈہ کا موثر جواب دینے کی بھی ہدایت کی۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ اداروں کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ کسی معصوم شہری کو ان واقعات کی پاداش میں گرفتار نہ کیا جائے، جبکہ یہ بھی ہدایت کی کہ واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی اور گرفتاری کے عمل کو تیز کیا جائے۔

وفاقی کابینہ کو روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ جس کی مفاہمتی یادداشت پر وزیرِ اعظم کی زیرِ سرپرستی 17 مئی 2023 کو دستخط ہوئے پر عملدرآمد جاری ہے جس میں پاکستان سے ہی عازمینِ حج امیگریشن کرواکر سعودیہ عرب میں انتظار سے بچ جائیں گے. اسکے لئے اسلام آباد ایئر پورٹ پر 5 خصوصی کاونٹر بنائے گئے ہیں جن سے اب تک حالیہ حج کیلئے 2450 عازمین حج مستفید ہو چکے ہیں. اس سال مجموعی طور پر 26000 عازمین حج روڈ ٹو مکہ منصوبے سے مستفید ہونگے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ آئندہ برس ملک کے دیگر بڑے ہوائی اڈوں تک روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کو توسیع دی جائے گی اور اس سے مستفید ہونے والے عازمین حج کی تعداد کو 75000 تک پہنچایا جائے گا. ۔وفاقی کابینہ نے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمن کی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے بطور ممبر ایڈمنسٹریشن کی تعیناتی کی منظوری دے دی. ۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے 16 مئی 2023 کو منعقدہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی.