چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت ملک بھر کے تنظیمی ذمہ داران کا اجلاس

اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف  نے قراردیا ہے کہ  ملک میں خوف و ہراس کی فضا پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کے بارے میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا  جا تاہے ، حکومت نے فنڈز اور سیکیورٹی کا بہانہ بناکر الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر آئین کی پامالی کی ہے ،انتخابات کے حوالے سے آئین کی پامالی پر بھی قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، پر امن مظاہرین کے بیچ میں پرتشدد لوگوں کو شامل کیا گیا، یہ لوگ سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے، اور شناخت نامعلوم ہے ۔ منگل کو چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت ملک بھر کے تنظیمی ذمہ داران کا  اجلاس  ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ملک بھر سے تنظیمی عہدیداروں نے ویڈیو لنک کے زریعے شرکت کی،

اجلاس نے قراردیا کہ عمران خان  کو  غیرقانونی اغوا کیا گیا  ان پر 150 سے زائد  مقدمات بوگس  ہیں حکومت پی ٹی آئی  انتخابات کے میدان میں دیوار سے لگانے کی کوشش کررہی ہے  حکومت کی اس بھیانک سازش، عمران خان کے خلاف انتقامی اور سیاسی بنیاد پر مبنی تمام ترحکومتی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔اجلاس میں 9 مئی کے بعد پیش آنے والے واقعات کے اندر جو جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ، انتشار اور تشدد نظر آیا اسپر سپریم کورٹ سے ایک آزاد تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کے مطالبے کی توثیق کی گئی، پی ٹی آئی نے دعوی کیا ہے کہ ایسے حقائق اور شواہد سامنے آئے ہیں جن میں پر امن مظاہرین کے بیچ میں پرتشدد لوگوں کو شامل کیا گیا، یہ لوگ سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے، اور شناخت نامعلوم ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ   کسی کو بھی اس ظلم، بربریت اور ماورائے قانون و آئین ظلم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، خاص طور پر جن خواتین اور بچوں کو حسبِ بیجا میں رکھا گیا،  گھروں سے اٹھایا گیا اور چادر چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا،  خواتین کو مردوں کے تھانوں میں رکھا گیا اور ہراساں کیا گیا۔اجلاس میں ان تمام زمہ داران اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے لئے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،تمام زمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اس حوالے سے یہ انتہائی ضروری ہے کہ اعلی سطح پر ایک کمیشن بنایا جائے، کمیشن آزادانہ طور پر تمام پہلوں کی تحقیقات کرے، ان تحقیقات کی بنیاد پر ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور فیئر ٹرائل کے تقاضوں کو پورا کیا جائے ۔

اجلاس میں متذکرہ تمام مطالبات کی توثیق کرتے ہوئے  ان تمام کارکنان جو پولیس گردی کا نشانہ بنے اور شہید ہوئے ان کی فیملیز کے ساتھ اظہار  ہمدردی کیا گیا، شہدا کی فیملیز کی کفالت کے حوالے سے خصوصی فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق  پولیس اور نامعلوم افراد کی سیدھی فائرنگ سے زخمی اور شہید ہونے والے تمام افراد کے مقدمات متعلقہ افسران کیخلاف ان کے ناموں کیساتھ درج کروائیں جائینگے۔ملک بھر سے پی ٹی آئی کے 7000 کارکنان کو جان بوجھ کر مختلف مقدمات میں گرفتار کر کے اب تک حراست میں رکھا ہوا ہے اور عدالتوں میں پیش نہیں کیا جا رہا، انکے قانونی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے جو ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ ملک میں خوف و ہراس کی فضا پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اسکی مذمت کرتے ہیں، عمران خان نے تنظیمی اجلاس میں فوری طور پر اپنی قانونی ٹیم انصاف لائیرز فورم کو ہدایات جاری کی ہیں،

ہدایت کی گئی ہے کہ  آئی ایل ایف کے  وکلا گرفتار کارکنان کی رہائی کے لئے اقدامات کو تیز کریں۔ اجلاس میں عمران خان کی انتخابات کے حوالے سے بنائی گئی عوامی رابطہ مہم پر جمعرات سے عمل درآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 18 مئی کو عمران خان مرید کے میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرینگے، جو انتخابی مہم کا حصہ ہے اور ان جلسوں کو دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا، واضح کیا گیا ہے کہ  پاکستان کی عوام عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔اجلاس میں سپریم کورٹ کے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کے حوالے سے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، سپریم کورٹ نے آئین کے تحت حکمنامہ جاری کیا تھا،

پارتی ترجمان  فرخ حبیب  نے کہا ہے کہ  امپورٹڈ فاشسٹ حکومت نے فنڈز اور سیکیورٹی کا بہانہ بناکر الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر آئین کی پامالی کی ہے، اجلاس میں انتخابات کے حوالے سے آئین کی پامالی پر بھی قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان میں جاری سیاسی، معاشی بحران کا واحد آئینی اور قانونی راستہ فی الفور صاف شفاف انتخابات سمجھتی ہے،  تحریک انصاف اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ عوام کا حق حکمرانی اور فیصلہ سازی کا حق ووٹ کے زریعے عوام کو منتقل کیا جانا چاہیے، اس امر کے لیے فی الفور اعتماد سازی کی فضا کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں