مراد سعید اور یاسمین راشد ہدایات جاری کر رہے تھے، کیا وہ ایجنسی کے بندے ہیں؟،مریم اورنگزیب


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیربرائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ موجودہ مشکل معاشی صورتحال میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا،9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی زمان پارک میں ہوئی، 9 مئی کے سانحہ پر ہر آنکھ اشکبار ہے، عمران خان کی پوری سیاست انتشار، فساد اور ملک دشمنی پر مبنی ہے،عمران خان نے ڈی چوک پر قبریں کھودیں، سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے پی ٹی وی پر حملہ کیا،عمران خان نے اپنے کارکنوں کو پی ٹی وی پر حملے پر شاباش دی،پی ٹی وی حملہ کیس میں عمران خان کو اگر سزا مل جاتی تو آج ایسے واقعات نہ ہوتے،چیف جسٹس نے گڈٹوسی یو کہہ کر عمران کی پشت پناہی کی، پی ٹی آئی کیلئے صدرمملکت جو کر رہے ہیں،اس پر ہمیں غصہ ہے۔

ان خیالات کااظہار مریم اورنگزیب نے منگل کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مراد سعید اور یاسمین راشد حالات خراب کرنے کی ہدایات جاری کر رہے تھے، کیا وہ ایجنسی کے بندے ہیں؟، عمران خان نے عدالت کے کمرے سے پیغام دیا کہ اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو 9 مئی سے زیادہ ردعمل آئے گا،عمران خان وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر بھی یہی کام کرتے تھے، ان سے کوئی سوال کرتا تھا تو اس کی پسلیاں توڑی جاتی تھیں، اسے سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا جاتا،9 مئی کو جو انہوں نے کیا وہ کسی دہشت گرد نے بھی نہیں کیا، عمران خان نے جی ایچ کیو پر حملہ کروایا،پاکستان کی محب الوطن جماعتیں انصاف اور عدل کو بچانے کے لئے سیاسی ردعمل دیتی ہیں، یہ سیاسی ردعمل قوم نے گزشتہ روز شاہراہ دستور پر دیکھا ہے،گزشتہ روز کے احتجاج میں عوامی ردعمل تھا، شاہراہ دستور پر اہم عمارتیں ہیں، کسی بھی جگہ کوئی نقصان نہیں پہنچا، پتہ تک نہیں ہلا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو 9مئی کو پی ٹی آئی والوں نے کیا وہ کبھی کسی دہشت گرد نے نہیں کیا اور اس کے برعکس سیاسی ردعمل کیا ہوتا ہے، وہ شاہراہ دستور پر کل پاکستان کے عوام نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

مریم اورنگزئب کا کہنا تھا کہ آپ کا تو وطیرہ رہا ہے کہ فارن فنڈنگ سے ملک میں جلاؤ گھیراؤ کی سیاست کرو، ملک کے خلاف سازش کرنے کی سیاست کرو، آپ جس دن زیرحراست تھے، اس دن سپریم کورٹ کی مہمان نوازی میں پولیس لائن گیسٹ ہاؤس سے جب اسلام آباد ہائی کورٹ لایا جا رہا تھا تو آپ نے عدالت کے کمرے کے اندر سے کہا تھا کہ تیار ہو جا اور اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو جو 9مئی کو ہوا اس سے زیادہ ردعمل آئے گا، تو کیا آپ کے منہ سے ایجنسی بول رہی تھی، آپ نے خود باتیں کی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو 9مئی کو آپ نے کیا وہ کبھی کسی دہشت گرد نے نہیں کیا، ایک دہشت گرد نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا تھا اور دوسرے دہشت گرد نے 9 مئی کو حملہ کروایا، یہ پاکستان کے عوام جان چکے ہیں، جو سیاسی ردعمل ہوتا ہے وہ شاہراہ دستور پر کل پاکستان کے عوام نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف پارلیمنٹ ہے، ایک طرف سپریم کورٹ ہے اور ایک طرف ایوان صدر ہے، جو صدر پاکستان بطور سیاسی کارکن پاکستان تحریک انصاف کے لیے کررہے ہیں، ہمارے دل میں اس پر بہت غم و غصہ ہے لیکن کیا ایوان صدر کا شیشہ ٹوٹا کیونکہ وہ عارف علوی کا گھر نہیں بلکہ ایوان صدر ہے، وہ اس ملک کی آئین کی نشانی ہے، آپ نے پارلیمنٹ کا، سپریم کورٹ کا ایک پتہ بھی ہلتے ہوئے دیکھا، یہ ہوتا ہے عوام ردعمل اور عوام کا احتجاج۔