تیونس، یہودی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ،2 سیاحوں سمیت 4 افراد ہلاک ،10زخمی


تیونس (صباح نیوز)تیونس میں افریقہ کی قدیم ترین یہودی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ سے دو سیاحوں سمیت 4 افراد ہلاک اور10زخمی ہوگئے، سکیورٹی فورسز نے حملہ آور پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

تیونس کے جزیرہ جربا میں افریقہ کی قدیم ترین یہودی عبادت گاہ کے قریب ایک پولیس اہلکار نے فائرنگ کرکے اپنے دو ساتھیوں اور 2 سیاحوں کو قتل کردیا، واقعہ میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے حملہ آور پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

رپورٹ کے مطابق حملے کے وقت جزیرے پر یہودیوں کا اجتماع جاری تھا، جس میں یورپ اور اسرائیل سے بھی سیاح آئے ہوئے تھے، حملے کے محرکات تاحال واضح نہیں ہوسکے۔مرنیوالوں میں ایک سیاح کا تعلق فرانس سے ہے جبکہ زخمیوں میں 5 پولیس اہلکار اور سیاح بھی شامل ہیں۔

تقریبا ڈھائی ہزار سال پرانی اس یہودی عبادت گاہ کو اس سے قبل 2002 میں بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد اس کے حفاظتی انتظامات میں غیرمعمولی اضافہ کردیا گیا تھا۔

تیونس افریقا کا مسلم اکثریتی ملک ہے تاہم اس جزیرے پر سیکڑوں کی تعداد میں یہودی آباد ہیں۔