سنیارٹی نظرانداز کرنے پر پرنسپلز کی تعیناتیوں کے فیصلوں کے باعث اسلام آباد کے مختلف کالجز میں تعینات سینئر ایسوسی ایٹ پروفیسرزمیں شدید غم وغصہ

اسلام آباد(صباح نیوز) فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ای ڈی)کی جانب سے حال ہی میں سنیارٹی کی بجائے دیگر عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے پرنسپلز کی تعیناتیوں کے فیصلوں کے باعث اسلام آباد بھر کے مختلف کالجز میں تعینات سینئر ایسوسی ایٹ پروفیسرزمیں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

فیڈرل ائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن پر اقرباپروری اور طرفداری کاالزام لگایا جارہا ہے جس کی وجہ سے متاثرہ سینئر ایسوسی ایٹ پروفیسرز میں موجود غم وغصہ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں مس عائشہ کیانی (جو کہ اس وقت بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پرکام کررہی ہیں اوروہ سنیارٹی کے اعتبار سے 10ویں نمبر پر ہیں)کی بطور پرنسپل اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز (پوسٹ گریجوایٹ)، F-7/4اسلام آباد تعیناتی سے تنازعہ میں مزید شدت پیدا ہو گئی ہے۔ مس عائشہ کیانی پر لگنے والے الزامات میں ان کی تاریخ پیدائش، تعلیمی ریکارڈ اورگریڈ17میں تجربہ بھی مشکوک ہے جبکہ مس عائشہ کیانی پر فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے اعلیٰ حکام کے ساتھ قریبی روابط کا بھی الزام ہے۔ یہ کوئی تنہا کیس نہیں ہے جیسا کہ حال ہی میں گرلز اور بوائز کالجز میں سنیارٹی پر عمل نہ کرتے ہوئے بے شمار تعیناتیاں کی گئی ہیں۔

اس قسم کی تعیناتیوں کی وجہ سے تعلیمی اداروں کانظام درہم برہم ہو کررہ گیا ہے جبکہ اساتذہ اور دیگر اسٹاف میں بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ اس قسم کی تعنیاتیوں کو تباہ کن اورغیر دانشمندانہ عمل قراردیا جارہا ہے۔ اساتذہ کی جانب سے اس قسم کی تعیناتیوں اورغلط کاموں میں میں ملوث ذمہ داروں کے احتساب اورانہیں قرارواقعی سزادینے کا مطالبہ کیا گیاہے۔ جبکہ اساتذہ کی جانب سے تعلیمی نظام کی ساکھ برقراررکھنے کے لئے سلیکشن پراسیس میں شفافیت اور غیر جانبداری کو مدنظر رکھنے پرزوردیاگیا ہے۔