جنوبی ایشیا میں امن ، ترقی اور استحکام کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ضروری ہے ۔غلام محمد صفی


اسلام آباد:کل جماعتی حریت کانفرنس  نے حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں کشمیریوں کی بھر پور سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر پاکستانی کی عسکری وسیاسی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے تحریک حریت جموں وکشمیر کے  کنوینر اورحریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ جنوبی ایشیا  میں امن ، ترقی اور استحکام کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ضروری ہے اورجب تک کشمیریوںکو حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا عدم استحکام اور غیر یقینی کی صورتحال برقرار رہے گی۔

انہو ں نے کہا کہ کشمیر کاز کے حوالے سے پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت کے جوبیانات سامنے آئے ہیں و ہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے نہتے لوگوںکے انتہائی حوصلہ افرائی کا باعث ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت کے حالیہ بیانات سے واضح ہوتا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا اور حق خود ارادیت کے حصول تک انکی حمایت جاری رکھے گا۔

اجلاس کو غلام محمد صفی اور الطاف حسین وانی نے بریفک دی ۔ الطاف حسین وانی نے دیگر حریت رہنماں کے ہمراہ حال ہی میں منعقدہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے52ویں اجلاس میں شرکت تھی ۔ غلام محمد صفی نے بھی کشمیرکاز کے حوالے سے ایک غیر ملکی دورے کی تفصیلات سے شرکاکو آگاہ کیا۔الطاف حسین وانی نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں اور دیگر سفارت خانوں کے کردار کو سراہا۔

محمود احمد ساغر نے کشمیریوں کی حالت زار کو عالمی سطح پر بہترین انداز میں اجاگر کرنے پر الطاف حسین وانی اور ان کی ٹیم کے اراکین سید فیض نقشبندی، ایڈووکیت پرویز احمد، حسن البنا اور شمیمہ شال کی تعریف کی۔

اجلاس میں مسجد اقصی میں عبادت گزاروں پر اسرائیلی فورسز کی جارحانہ کارروائی کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔اجلاس میں محمود احمد ساغر، الطاف حسین وانی اور غلام محمد صفی کے علاوہ محمد فاروق رحمانی، سید یوسف نسیم، شیخ عبدالمتین، شیخ یعقوب، اعجاز رحمانی، مشتاق احمد بٹ، زاہد صفی، راجہ خدام حسین، محمد شفیع ڈار، زاہد مجتبی، زاہد اشرف، منظور احمد ڈار، شیخ عبدالماجد، اشفاق بلوال، عدیل مشتاق وانی، نثار مرزا اور امتیاز وانی شریک تھے۔