سیاسی قیادت انا کو ختم کرکے ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرے۔ لیاقت بلوچ

راولپنڈی(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق ممبر قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ   جماعت اسلامی کے تحت چلنے والے خدمت کے ادارے اپنا ایک منفرد مقام و مرتبہ رکھتے ہیں۔ جس کا اپنے اور  غیر سارے اعتراف کرتے ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کی خدمات کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جزل نے الخدمت فاؤنڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کی تعریف و تحسین کی ہے۔    جماعت اسلامی دین حق کے غلبے کے لیے جدو جہد میں مصروف ہے۔ جماعت اسلامی دینی و سیاسی اور  سماجی ہر محاذ پر اپنا گراں قدر کردار ادا کررہی ہے۔ جماعت اسلامی کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے جماعت کی مالی مدد کے لیے مخیر حضرات آگے بڑھیں  اور اپنے وسائل اس راہ میں خرچ کریں۔  اللہ کے راستے میں انفاق کرنے والے  بہت عظیم لوگ ہوتے ہیں۔ اہل خیر  دل کھول کر مالی اعانت کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی کے زیر اہتمام انفاق فی سبیل اللہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انفاق فی سبیل اللہ کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی سید عارف شیرازی ، ضلعی سیکرٹری جزل مولانا عتیق احمد عباسی، نائب امیر ضلع   راجہ  محمد جواد ، جماعت اسلامی پنجاب شمالی کے شعبہ تربیت کے انچارج  مولانا امیر عثمان ،صدر الخدمت فاؤنڈیشن ضلع داولپنڈی چوہدری منیر احمد اور دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال میں اہل خیر کو اپنے دل بڑے کرکے مالی ایثار کرنا ہوگا اور جماعت اسلامی کے بیت المال کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ہمیں اس وقت بہت بڑے چیلینجز کا سامنا ہے۔ ہم ان چیلینجز کا مقابلہ تب کرسکتے ہیں جب ہمارا بیت المال مستحکم ہوگا۔ بدلتے ہوئے حالات کا تقاضا ہے کہ ہم جماعت اسلامی کے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ میں جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ نے منصوبہ عمل کے تحت یہ انفاق فی سبیل اللہ کانفرنس منعقد کی ہے۔ جماعت اسلامی کا روز اول سے یہ طریقہ چلا آرہا ہے کہ ہم اپنے  ساتھیوں سے انفاق کی درخواست کرتے ہیں اور وہ بھرپور انفاق کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی الخدمت فانڈیشن پوری دنیا میں اعتماد کا نام بن چکی ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے زمہ داران و کارکنان پوری یکسوئی سے خدمت کے کاموں میں مصروف ہیں ۔الخدمت فاؤنڈیشن کی خدمات کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جزل نے تسلیم کیا اور الخدمت فاؤنڈیشن کے کام کی تعریف کی ہے ۔عوام کی ایک ایک پائی مستحق افراد تک پہنچائی ہے۔ جماعت اسلامی نے یہ اعتماد ایک مسلسل محنت اور جدو جہد کے بعد حاصل کیا ہے ۔ہمارے ہاں ایک احتساب کا نظام ہے اور ایک  مالیات کا نظام ہے۔ بیت المال کے آڈٹ کا باقاعدہ  نظام ہے۔ جماعت کی تنظیم اجتماعی طور پر کوشش کرتی ہے کہ بیت المال کے معاملات کو درست رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پختہ ایمان ہے کہ کائنات کا مالک رب تعالی ہے۔ رسول اللہ ص آخری نبی ہیں ۔ ایمان کی تکمیل کے ساتھ قرآن کا نزول مکمل ہوا ہے۔ قرآن قیامت تک انسانوں کی راہنمائی کا فریضہ سر انجام دیتا رہے گا۔ آج لوگ چاہتے ہیں انہیں ان کی محنت اور مشقت کا صلہ ملے، اقامت دین وقت کا تقاضا ہے۔ انسان مالی آسائشوں میں بہت ساری چیزیں بھول جاتا ہے لیکن جن کے دل میں ایمان کی دولت ہوتی ہے وہ کبھی غفلت کا مظاہرہ  نہیں کرتے۔ یہ مال و دولت سب کچھ اللہ کا دیا ہوا ہے ۔انسان کا جسم، جوانی اور صحت یہ سب خدا کی دی ہوئی نعمتیں ہیں۔ جس کا شکر بجا لانا چاہیے۔ کبھی دولت پر فخر نہیں کرنا چاہیے۔ اللہ کی دی ہوئی ان ساری نعمتوں کو اس کے راستے میں خرچ کرنا چاہیے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اہل خیر حضرات جماعت اسلامی کے تحت چلنے والے اداروں کی بہترین کارکردگی اور عوامی خدمات کو دیکھتے ہوے اپنے وسائل جماعت اسلامی کے لیے وقف کریں۔ جماعت اسلامی کے تحت چلنے والے اداروں کی مالی مدد کریں۔ یہی آخرت میں آپ کا بہترین اجر ثابت ہوگا۔ اللہ کا دیا ہوا مال اس کے راستے میں خرچ کرنے والے لوگوں کے دلوں میں اطمینان کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔  یہ مال اللہ کا ہے تھوڑا ہے یا زیادہ اللہ کا دیا ہوا ہے۔ جب اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کا مطالبہ کیا جائے تو دل کھول کر اللہ کی راہ میں خرچ کریں۔ یہ کار ثواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنت کی طلب اور اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے اللہ کے راستے میں مال خرچ کیا جائے۔ اللہ تعالی کے راستے میں خرچ کرنے والے لوگوں کی اللہ تعالی  مشکلات آسان کرتا ہے۔ حضور ص نے مدینے کی ریاست کے قیام کے لیے جہاد کے لیے اپنے ساتھیوں کو انفاق فی سبیل اللہ کے لیے پکارا اور صحابہ کرام نے دل کھول انفاق فی سبیل اللہ کا عملی مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ظلم اور جبر کے نظام کو بدل کر ایک اسلامی جمہوری فلاحی نظام قائم کرنا چاہتی  ہے۔  اس وقت ملک میں بے یقینی کی کیفیت ہے معاشی کرائسز سے ملک گزر رہا ہے۔ دو اسمبلیوں کے انتخاب سے استحکام کے بجائے مزید انتشار بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اس کے لیے سیاسی قیادت  انا کو ختم کرکے ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرے۔  ایک دن کے انتخاب پرا تفاق کرکے انتخابات کروانے جائیں۔ جماعت اسلامی بھرپور انداز میں انتخابات میں حصہ لے گی۔ آج مہنگاہی بڑھ چکی ہے۔غربت بیروز گاری میں اضافہ ہو چکا ہے۔ ہر آنے والا دن عوام کی مشکلات میں اضافہ کررہا ہے۔ آج ہم آئی ایم ایف کی شرائط تسلیم کرکے غریبوں کا جنازہ نکال رہے ہیں۔ اشرافیہ عیاشیاں کررہی ہے اور غریب دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں۔ آج اپنے جوانوں کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے۔ خود انحصاری اور  قومی غیرت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مچھلی کے منہ میں زبان تلاش کرسکتے ہیں، گدھے کے سر پر سینگ دیکھ سکتے ہیں لیکن ان حکمرانوں اور سیاستدانوں سے کسی خیر کی توقع  نہیں ہے۔ قرآن و سنت کی بالا دستی،  آئین و قانون کی بالادستی اور  قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم پاکستان کی وحدت کو برقرار رکھ سکتی ہے ۔ایک مضبوط و خوشحال پاکستان کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور ملک کی تقدیر بدل دیں۔ اس ملک کا مستقبل جماعت اسلامی ہے۔ باقی سب کو آزما چکے اب ترازو نشان ہی قوم کا نشان بنے گا ۔جماعت اسلامی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے  گی ۔کارکنان جماعت میدان  میں پھیل جاہیں اور ایک ایک فرد تک جماعت کا ییغام پہنچائیں ۔انشا اللہ جماعت اسلامی عوام کی امید ہے۔