جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔شبیر احمد شاہ


سری نگر: نئی دہلی تہاڑ جیل  میں قیدجموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے صدر اور کل جماعتی حریت  کانفرنس  کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ سری نگر میں G-20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کی بھارتی کوشش مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

شبیر احمد شاہ، جو نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں، نے یہ بات اقوام متحدہ اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرلز کو لکھے گئے ایک خط میں کہی۔اے پی ایچ سی کے رہنما نے متنازعہ اقدام کے پیچھے بھارت کے مذموم عزائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا متنازعہ علاقے میں سربراہی اجلاس منعقد کرنے کا منصوبہ اس کی غلط معلومات پھیلانے کی مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد کشمیر میں زمینی حقائق کو چھپانے اور بین الاقوامی برادری کو دھوکہ دینے کے لیے ایک دھواں دھار منظر تیار کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے بھارت بے شرمی سے مقبوضہ علاقے میں نام نہاد نارملسی منتر کو فروغ دے رہا ہے۔شاہ نے کہا کہ موجودہ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کرتے ہوئے 2019 میں یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کر دیا تھا اور سری نگر میں G-20 کے اراکین کی میٹنگ کے انعقاد کے پیچھے نئی دہلی کا مقصد یہ ہے کہ  دنیا کو بتایا جائے کہ  حالات معمول پر ہیں۔

جیل میں بند ڈی ایف پی سربراہ نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سے کہا کہ وہ بھارت کو سری نگر میں مجوزہ میٹنگ کو آگے بڑھنے سے روکیں، کیونکہ یہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہے، جس سے خود دونوں عالمی فورمز کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔شبیر احمد شاہ نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔