سدھونے عمران خان کوبڑا بھائی قراردے دیا،بھارتی میڈیا آگ بگولہ


کرتارپور(صباح نیوز)بھارت کے سابق کرکٹراورصدر کانگریس کمیٹی پنجاب نوجوت سنگھ سدھوکے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کرنے پربھارت کا انتہاپسند میڈیا آگ بگولہ ہوگیا۔

کرتار پور بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے جس میں شرکت کے لیے بھارتی سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی  کرتار پور پہنچ گئے ہیں۔سی ای او محمد لطیف کی جانب سے پاک بھارت بارڈر پر نوجوت سنگھ سدھو کا استقبال کیا گیا ہے۔

نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستان پہنچنے پر کہا کہ بابا جی کے در پر پہنچنے پر خوش ہوں، دعا ہے امن بھائی چارہ قائم رہے، ماں کی گودیں آباد رہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بابا نانک کی تعلیمات کے مطابق امن بھائی چارہ قائم رہے۔نوجوت سنگھ سدھوکا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں انہوں نے بہت پیاردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ حکومتِ پاکستان خصوصا وزیرِ اعظم عمران خان کے شکر گزار ہیں، جو بابا گرونانک کے جنم دن کے تاریخی موقع پر دربار صاحب کا افتتاح کر رہے ہیں۔مودی سرکارکے انتہاپسند میڈیا نے سدھو کیخلاف زہراگلتے ہوئے انہیں غدارقراردیتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کے نمائندے نہیں بلکہ عمران خان کی کابینہ کے رکن ہیں۔سدھوہمیشہ سے پاکستان کے طرفداررہے ہیں۔

بی جے پی نے نوجوت سنگھ سدھوکیخلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا۔۔نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر 2019میں کرتارپورراہداری کے افتتاح پرپاکستان کا دورہ کیا تھا۔بھارت واپسی پرانتہاپسندوں ہندوں نے نوجوت سنگھ سدھوکیخلاف مہم چلائی تھی اورانہیں پاکستان منتقل ہونے کا مشورہ دیا تھا۔ سدھونے انتہاپسندوں کا دباو مسترد کرتے ہوئے مستقبل میں بھی پاکستان جانے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ بابا گرونانک کے 552ویں جنم دن کی مرکزی تقریب ننکانہ صاحب میں جاری ہے، کرتارپور میں بھارتی سیاست دان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے دربار صاحب پہنچ کر مذہبی رسومات ادا کیں۔نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور آمد راہداری سے پاکستان آئے ہیں۔ نوجوت سنگھ سدھو کی پاکستان آمد کا مقصد بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کرنا ہے۔

بھارت سے آئے 3000سکھ یاتری بھی مذہبی رسومات کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ سکھ یاتریوں نے پاکستان کی جانب سے کئے گئے اننتظامات پر بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔سکھ یاتریوں کی سہولت کیلئے 30 نومبر تک 10 دن کی پیشگی اطلاع کی شرط میں نرمی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے انتہائی مختصر نوٹس پر کرتار پور راہداری کھولنے کا اعلان کیا تھا۔بھارت نے 16 مارچ 2020 سے کرتارپور راہداری کورونا وائرس کے باعث بند کی ہوئی تھی