غزہ (صباح نیوز )اقوامِ متحدہ کی قرار دادکی مناسبت سے29نومبرفلسطینی عوام سے عالمی یکجہتی کادِن منایا گیا ، جمعہ 29 نومبر، ہفتہ 30 نومبر، اور اتوار یکم دسمبر کو دنیا بھر میں یکجہتی فلسطین کے دن کے طور پر منایا جائے گا، تاکہ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکا جا سکے۔ 29 نومبر 1977 میں اقوامِ متحدہ نے اسے عالمی یومِ یکجہتی برائے فلسطینی عوام کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔29 نومبر 1947 کو قرارداد نمبر 181 کے تحت اقوامِ متحدہ نے تقسیمِ فلسطین کا فیصلہ صاد کیا تھا جس کے نتیجے میں اسرائیل کو مینوفیکچر کیا گیا۔ تاہم اسی قرارداد میں فلسطینی ریاست پر بھی اتفاق کیا گیا تھا تاہم تب سے آج تک فلسطین کے عوام کو ریاست کا حق حاصل نہیں ہے۔ 18 رقبے کے علاوہ باقی تمام فلسطین پر اسرائیل قابض ہو چکا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے 1975 میں صہیونیت کو نسل پرستی کی ایک قسم تسلیم کر کے اسرائیل کو قابض قرار دیا اور تب سے آج تک اقوامِ متحدہ آزاد فلسطین کے لیے متفق ہے۔اقوامِ متحدہ نے عالمی پائیدار امن کے لیے فلسطین کا دو ریاستی حل ناگزیر قرار دیاتھا،اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے باوجود فلسطین میں اسرائیلی بربریت جاری ہے،غزہ میں جاری اسرائیلی دہشتگردی سے اب تک 42000سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں،شہداء میں 50فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ہزاروں ٹن دھماکہ خیز مواداستعمال کیا،عالمی میڈیا کیمطابق اسرائیلی بمباری سے ایک لاکھ پچاس ہزار گھروں کو نقصان پہنچا،اسرائیلی بربریت سے غزہ کے نہتے عوام کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے،اسرائیلی دہشتگردی سے سینکڑوں ڈاکٹرز، صحافی اور وکلا بھی شہید ہو چکے ہیں۔پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کی ہے اور وزیراعظم پاکستان نے متعدد بار غزہ میں جاری مظالم پر بین الاقوامی سطح پر آواز اُٹھائی ۔
وزیراعظم پاکستان نے پاکستان غزہ میں فوری اورغیرمشروط جنگ بندی کامطالبہ کیا،آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر نے بھی کئی مواقع پرمظلوم فلسطینیوں کیلئے آوازاٹھائی،کہافلسطینی عوام کو پاکستانی قوم کی مکمل سفارتی، اخلاقی اورسیاسی حمایت حاصل ہے۔ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل، ان کی سرزمین اور مسلمانوں کے مقدس مقامات پر غیر قانونی قبضے کے خاتمے کے لئے اپنے بھائیوں کے اصولی موقف کی حمایت جاری رکھیں گے،پاکستان نے متعدد بار مظلوم فلسطینی عوام کے لیے امدادی سامان بھی بھیجا۔عالمی برادری کو اِس دن کی مناسبت سے اسرائیلی مظالم کا نوٹس لینا چاہیے،خطے اور عالمی امن کے لیے فلسطین میں فوری جنگ بندی ناگزیر ہے۔دوسری جانب
اسرائیل کی غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری اور گولہ باری سے مزید 42 فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل جنگی طیاروں اور ٹینکوں نے غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں حملے کیے۔ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 42 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے غزہ میں قحط کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں محصور 20 لاکھ افراد کے پاس کھانے پینے کی اشیا ختم ہورہی ہیں اور پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں۔ قحط کے باعث مزید اموات کا خطرہ ہے۔ اسرائیل 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پربہیمانہ حملوں میں اب تک 44 ہزار سے زائد فلسطینوں کو شہید کرچکا ہے۔ حماس کے اسرائیل پر حملوں میں ایک ہزار سے زائد اسرائیلی مارے گئے ہیں۔