35سال سے جاری بھارتی فوجی آپریشنز میں50 ہزار سے زیادہ کشمیری خواتین بری طرح متاثر


واشنگٹن: مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ 35سال سے جاری بھارتی فوجی آپریشنز میں50ہزار سے زیادہ کشمیری خواتین بری طرح متاثر ہوئی ہیں ، کشمیری خواتین کو بھارتی فوج کی طرف سے قتل ، آبروریزی، تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی فوج کی حراست میں بڑی تعداد  میں کشمیری  لاپتہ ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں ان کی  بیویاں  نیم  بیواوں کی زندگی گزار رہی ہیں ۔ 25 نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن سے واشنگٹن میں قائم تنظیم عالمی فورم برائے امن اور انصاف  کے چیرمین ڈاکٹر  غلام نبی فائی نے  بھارتی فوجی آپریشنز کے نتیجے میں کشمیری خواتین پر پڑنے والے اثرات پر رپورٹ جاری کی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق کشمیر میں خواتین کے خلاف تشدد ایک ایسا معاملہ ہے جہاں عصمت دری کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ کشمیری عوام کی ان کے بنیادی حق خود ارادیت کو حاصل کرنے کی خواہش کو توڑا جا سکے۔تنازعہ کشمیر کے تباہ کن اثرات نے 30,000 بیوائیں اور 90,000 سے زیادہ بچے یتیم کر دیے ہیں۔ بھارتی مسلح افواج کے ہاتھوں ہزاروں کشمیری  خواتین آبروریزی  کا نشانہ بنی ہیں۔ 1989 سے اب تک 50,000 سے زائد خواتین کی زندگیاں بھارتی فوج کے مظالم سے متاثر ہوئی ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل، انسانی حقوق کی
 تنظیموں اور دیگر بین الاقوامی این جی اوز نے  کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کے واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے۔ یکساں طور پر، فوجی اور نیم فوجی دستوں کے ذریعے خواتین کا اغوا اور بعض اوقات خاندان کے مردوں کی موجودگی میں خواتین سے زیادتی کے واقعات ہوئے ہیں ۔  وادی کشمیر میں 900,000 سے زیادہ ہندوستانی فوجی اور نیم فوجی دستوں کی موجودگی نے خواتین اور بچوں کے عدم تحفظ کو بڑھا دیا ہے۔

جموں و کشمیر میں برسوں کے مصائب کے دوران، حالات مزید خراب ہوئے ہیں جموں وکشمیر میں  فوجی کارروائیوںکے نتیجے میں خواتین بیوہ یا آدھی بیوہ بن کر رہ جاتی ہیں اور جنس زیادتی کا صدمہ پہلے سے ہی سنگین صورتحال کو مزید خراب کر دیتا ہے۔2013 میں، خواتین کے خلاف تشدد پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے ہندوستان کے بارے میں اپنی آخری ملکی رپورٹ میں کہا کہ “آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ ، (AFSPA)  جیسے قانون کے باعث ایسے واقعات میں مجرموں کا بچا لیا جاتا ہے ۔ اس قانون سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں  کے مجرموں کو احتساب سے استشنی حاصل ہے قانون مسلح افواج کو قانونی کارروائی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔