سان فرانسسکو(صباح نیوز)مریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان شعید شیخ نے سان فرانسسکو میں پاکستان یو ایس ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس کا افتتاح کر دیا ہے ۔
یہ ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں اہم سنگ میل ہے جس میں ابتدائی طور پر پاکستانی نژاد امریکی کاروباریوں کی قیادت میں امریکی کمپنیوں کی جانب سے 20 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد کیا گیا ہے۔ لاس اینجلس میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کی زیر قیادت منعقد ہونے والے اس ایونٹ کو وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام، وزارتِ تجارت، پاکستان سوفٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی سپورٹ شامل تھی ۔
مقامی شراکت داروں میں اوپن- سلیکان ویلی اور سلیکان میں پاکستان امریکن ٹیک کونسل شامل تھے۔ سٹینفورڈ یونیورسٹی میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس نے شرکا کی ایک کثیر تعداد کو اپنی جانب متوجہ کیا جس میں آئی ٹی فرمز، وینچر کیپیٹلسٹ، ٹیک پروفیشنلز، معروف سمندر پار پاکستانی شخصیات ، منتخب اور سرکاری عہدیداران اور میڈیا کے اراکین شامل تھے۔
اپنے خطاب میں آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزیر مملکت شیزہ فاطمہ خواجہ نے آئی ٹی کے شعبے کو آگے بڑھانے اور 25 بلین ڈالر کے برآمدی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے والے اسٹریٹجک اقدامات کو اجاگر کیا اور تارکین وطن پر زور دیا کہ وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر ترقی کر رہا ہے اور برآمدات پہلے ہی 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ٹی انڈسٹری کو سپورٹ کرنے، اختراع کو فروغ دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے کہ یہ رفتار تکنیکی اور اقتصادی دونوں طرح کی ترقی کو فروغ دے۔سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے پاکستان کے جیو اسٹریٹجک ماحول پر روشنی ڈالی اور پاکستان کے آئی ٹی کے شعبے میں اس کی لاگت اور مسابقتی معیار پر زور دیا۔
انہوں نے ملک کی نوجوان اور ہنرمند آبادی کو ترقی کے ایک اہم محرک کے طور پر اجاگر کیا جس کو ایک پائیدار اقتصادی اثاثے میں تبدیل کرنے کے لیے حکومتی پالیسیوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی کاروباری اداروں کو پاکستان کی مارکیٹ کو جانچنے کی دعوت دی اور مضبوط اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے پاکستانی-امریکی ٹیک کمیوننٹی کے ایک پل کے طور پر کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے عام طور پر پائی جانے والی غلط فہمیوں کا بھی موثر ازالہ کیا اور پاکستان کی ساکھ کو بطور فروغ پاتی سرمایہ کاری کی منزل ، جسے عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے، کا اعادہ کیا۔
اس کے سی ای او کی قیادت میں پی ایس ای بی کے وفد نے اس شعبے کی بڑھتی ہوئی تکنیکی صلاحیتوں کو ظاہر کرتے ہوئے 11 اختراعی پاکستانی اسٹارٹ اپس کو شامل کیا۔ پاکستان کے لیے امریکی محکمہ خارجہ کی اقتصادی ٹیم کے ایک نمائندے نے بھی اس تقریب میں شرکت کی، جس سے دو طرفہ تعاون کو تقویت ملی۔کانفرنس میں مصنوعی ذہانت، فن ٹیک، ہیلتھ ٹیک، ای کامرس، اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ سمیت مختلف شعبوں کے پراجیکٹس پیش کیے گئے ۔ ان اقدامات کا مقصد روزگار پیدا کرنا، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کو عالمی منڈی میں ضم کرنا ہے۔
مندوبین نے جدت طرازی کے حوالے سے حکومت کے مضبوط نقطہ نظر کی تعریف کی اور کانفرنس کو پاکستان کی اقتصادی سفارت کاری اور معیشت کی بحالی کی وسیع تر حکمت عملی کے موثر ثبوت کے طور پر اجاگر کیا۔ممتاز مقررین میں پاکستان سوفٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ کے سی ای او، اوپن گلوبل کے صدر اور ابھرتی ہوئی اسٹارٹ اپس کمپنیوں کے اہم نمائندگان شامل تھے۔ سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پنجاب نے آئی ٹی انفراسٹرکچر منصوبوں کی نمائش کی جو امریکی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے۔ پینل ڈسکشن میں پاکستان میں مختلف شعبوں جن میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ شامل ہیں میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کی کامیاب روداد کو اجاگر کیا گیا۔ گوگل کے ایک سینئر ایگزیکٹو نے بھی اظہار خیال کیا ۔
سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ، پی ایس ای بی، اور دیگر شراکت داروں نے پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ مسلسل روابط اور وسیع تر رسائی کے ذریعے اس رفتار کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ سفیر پاکستان نے “ڈیجیٹل تثلیث (ٹرینیٹی) تصور” کی نقاب کشائی کی، جس میں مشترکہ ترقی حاصل کرنے کے للیے امریکی ٹیکنالوجی، سعودی سرمایہ کاری اور آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ہم آہنگی کی شراکت کی تجویز پیش کی گئی۔ٹیک کانفرنس مضبوط دوطرفہ تعلقات کو اجاگر کرتی ہے جس میں ٹیکنالوجی سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے ایک اہم ذریعہ کا کردار ادا کرے گی۔