وزیر اعظم سے قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار

دوحہ (صباح نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی ہے ،  وفد نے پاکستان میں توانائی اور انفراسٹرکچرسمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے قطر بزنس مین ایسوسی ایشن (کیو بی اے) کے وفد نے شیخ فیصل بن قاسم الثانی کی سربراہی میں جمعہ کو یہاں ملاقات کی ۔

وفد میں قطر کی سرکردہ کاروباری شخصیات جن میں المنا گروپ کے وائس چیئرمین اور سی ای او سعود بن عمر بن حمد المنا ، منائی کارپوریشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرخالد احمد المنائی،چیئرمین ایم ای این اے  اور ڈوئچے بینک کے چیف کنٹری آفیسر صلاح محمد جیدہ، منصور جاسم الثانی گروپ کے چیئرمین شیخ منصور بن جاسم الثانی، بلیو سیلون کے سی ای او نبیل ابو عیسیٰ اور ڈائریکٹر سینڈین گروپ یوسف ابراہیم المحمود سمیت معیشت کے اہم شعبوں کے با اثررہنما شامل تھے ۔

ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لئے مشترکہ اہداف کی نشاندہی پر زور دیا گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے قطرکے کاروباری رہنمائوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی باضابطہ دعوت دیتے ہوئے پاکستان کے سرمایہ کاری کے لئے پرکشش مقام کی حیثیت سے توانائی، انفراسٹرکچر اور دیگر اہم اقتصادی پراجیکٹس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی۔

وفد نے پاکستان کے اقتصادی منظرنامے بالخصوص توانائی، ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے آئندہ منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران پاک قطر اقتصادی تعلقات اور اس حوالے سے مزید ممکنہ تعاون کا جائزہ لیا جو دونوں ممالک میں روزگار کی تخلیق، اختراعات اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔وفد نے وزیر اعظم کی دعوت کا مثبت جواب دیتے ہوئے پاکستان کے توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔

وزیر اعظم اور قطری وفد نے اقتصادی استحکام اور ترقی کو تقویت دینے کے لئے دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف وزیر دفاع، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔