جو ٹھیک ھے،وہ ٹھیک ھے…مرزا تجمل جرال

یہ سچ ھے کہ پچھلے ایک ماہ کی مسلسل کمپین میں اب تک ، بجلی کے کئی لاکھ ناجائز کنکشن منقطع کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی چوروں کے خلاف کئی ہزار مقدمات درج کر کے سینکڑوں بجلی چوروں کو گرفتار کرنے کے علاوہ اربوں روپے کے جرمانے بھی وصول کیے جا چکے ہیں،
دلچسپ بات یہ ھے کہ یہ سب کچھ اس نگران حکومت کے دور میں ہوا جن کی بظاہر ذمہ صرف الیکشن کروانا تھی،
اس سارے کا ایک سبب تو ہمیں یہ سمجھ آتا ھے کہ اس وقت تمام ادارے نگران حکومت کی پشت پر ہیں اور ہر طرح کاتعاون فراہم کررہے ہیں،جس کے باعث یہ اتنا بڑا آپریشن کرنا ممکن ہوا،
اسی عرصے میں حکومت کی دوسری ترجیح غیر ملکی کرنسی کے ناجائز کاروبار اوربالخصوص ڈالر کی سمگلنگ کو روکنا تھا،جس میں بھی انہی اسباب کے باعث اسے خاطر خواہ کامیابی حاصل یوئی۔جس کا منطقی نتیجہ روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قیمت اور بیرونی قرضوں کے بڑھتے ہوئے حجم کو بریک لگنا ھے،اس کے ابتدائی ثمرات میں روپے کی قدر میں خاطر خواہ اضافے کی صورت میں ظاہر ہو چکے ہیں،تیسری اہم پیش رفت جو اس عرصے میں ہوئی وہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ایک بڑی کمی تھی ،
سوشل میڈیا کے رواں دور میں لمحہ لمحہ حالات سے باخبر ھم سمیت باخبر پاکستانی عوام کا ایک بڑا سوال یہ تھا کہ اس سارے کچھ کا ہمیں کیا فائدہ،
ہم تو مہنگائی کی دلدل میں بتدریج دھنستے چلے جا رھے ہیں،
اسی اضطرابی کیفیت میں گذشتہ شب اوگرا کی طرف سے پٹرول کی قیمت میں چالیس روپے فی لٹر کمی ،کا اعلان پریشان حال قوم کے لیے یقیناً ٹھنڈی ہوا کا ایک جھونکا تھا،
ہم امید کرتے ہیں کہ اس تبدیلی کے مزید اثرات بھی بہت جلد قوم کو ملیں گے،
نگران سیٹ اپ کی تشکیل،
حکومت میں شامل افراد کی سیاسی و نظریاتی وابستگیوں اور ترجیحات سے کئی طرح سے اختلاف ہو سکتا ھے لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جو سکتا کہ پٹرول کی قیمتوں میں نمایاں کمی ،نگران حکومت کا احسن قدم ھے،
اور مزید اچھے اقدامات کی امید کے ساتھ ھم اس عمل پر نگرانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،
غلط کاموں پر تنقید کے ساتھ اچھے کام کی تعریف کرنا ہی صحیح عمل ھے،جو غلط ھے وہ غلط ھے مگر
“جو ٹھیک  ھے ،وہ ٹھیک ھے”